حجۃ اللہ البالغہ | 162 | اسلام کا نظامِ وراثت (حصہ اول) | مفتی عبدالخالق آزاد رائے پوری
Manage episode 405764219 series 3448693
درس : 162
قسمِ ثانی: احادیثِ رسول ﷺ پر مشتمل ملتِ اسلامیہ کا مربوط نظام و فلسفہ اور عقلی منهج کی تفصيلات
حصولِ رزق کے طریقہ کار : باب05 (حصہ اول)
تبادلۂ مال کی ایک اور اہم قسم؛ اسلام کا نظامِ وراثت
(دین اسلام میں وراثت کی تقسیم کا طریقۂ کار ، بتدریج قانون سازی اور ورثاء کے حصص کا تعین)
مُدرِّس:
حضرت مولانا شاہ مفتی عبد الخالق آزاد رائے پوری
بتاریخ: 17؍ نومبر 2021 ء
بمقام: ادارہ رحیمیہ علومِ قرآنیہ (ٹرسٹ) لاہور
*۔ ۔ ۔ ۔ درس کے چند بُنیادی نِکات ۔ ۔ ۔ ۔ *
👇
0:00 آغاز درس
۔۔ فرائض: مرنے کے بعد انسان کے وسائل کی تقسیم و استعمال کا بیان ( سوسائٹی کے اہم ترین مسئلے پر نبی اکرم ﷺ کی قانون سازی)
۔۔ نظامِ وراثت کا پہلا علمی قاعدہ: وراثت کی تقسیم کی روح اور بنیاد خونی رشتے داروں سے صلہ رحمی اور تعاونِ باہمی
۔۔ بلا تفریق مسلم و غیر مسلم اہلِ محلہ کی مدد و تعاون ، مواسات و خیر خواہی اور ان کے نفع و نقصان کو اپنا نفع و نقصان سمجھنا، حکمت کے تین لازمی تقاضے
۔۔ ان امور کا قیام جبلّی تعلق یا مدد و مواسات کے عارضی اَسباب یا اس کے باقاعده تحریری قانون کے بغیر ممکن نہیں
۔۔ جبلی تعلق (خونی رشتے) کی وضاحت
۔۔ الفت و محبت ، مواسات کے عارضی مواقع پیدا ہونا
۔۔ نسبی رشتے داروں سے صلہ رحمی دنیا بھر کے شرائع (سنتِ متوارثہ) سے ثابت شدہ
۔۔ منفی ذہنیت کے حامل طبقہ کا رشتوں کے احترام اور صلہ رحمی سے روگردانی کرکے انہیں غیر ضروری سمجھنا
۔۔صلہ رحمی کی لازمی صورتیں اور وراثت کا مال صلہ رحمی کی شکلوں میں سب سے زیادہ قابل توجہ
۔۔ تبادلۂ مال کی ایک اور اہم قسم؛ اسلام کا نظامِ وراثت
۔۔ نظامِ وراثت کا دوسرا علمی قاعدہ: دین اسلام میں وراثت کی تقسیم کا طریقۂ کار اور بتدریج قانون سازی
۔۔ عرب و عجم کے مذاہب میں وراثت کی تقسیم کے اتفاقی و اختلافی امور
۔۔ زمانۂ جاہلیت میں خاص طور پر عرب قریش کے ہاں وراثت کے حق دار صرف مرد اور قرآن حکیم کا اہم قانون؛ خونی رشتے داروں کے لیے وصیت کرنا ضروری اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے سخت وعید
۔۔ آیتِ قرآنیہ میں معروف کے مطابق وصیت کرنے کا حکم ،وصیت میں متعین حد بندی اور وقت کی پابندی نہیں تھی، بنیادی وجہ
۔۔ وصیت کے قانون میں ظلم و زیادتی اور قضاة کو اِصلاح کرنے کا اختیار
۔۔ نبی اکرم ﷺ کی بین الاقوامی خلافت کے آغاز کے بعد مصلحت کا تقاضا ، اللہ کا وراثت کے دستوری قانون کا نفاذ
۔۔ وراثت کے ان قوانین کی قرآن و احادیث سے تخریج
۔۔ پہلا اصول: مورث کا سب سے قریبی خونی رشتے دار ، وراثت کا پہلا حق دار ،
۔۔ چار وجوہات کی بناء پر میاں بیوی بھی ذوی الارحام میں شامل اور ایک دوسرے کی وراثت کے حق دار
۔۔ دوسرا اصول: قرابت کی دو قسمیں اور ان کے اَحکامات
۔۔ قوم پروری کی سوچ اور قومی شناخت ہر قوم کی فطرتی و جبلی آواز
۔۔ شاہ صاحبؒ کے زمانے میں رشتوں اور انساب میں فساد برپا اور قومی شناخت اور غیرت و حمیت ختم
۔۔ قرابت کی نوعِ اول (مردوں) کو فضیلت لیکن نوعِ ثانی (عورتوں) کو حق سے محروم کرنا جائز نہیں
۔۔ ماں شریک اولاد (اخیافی بھائی) کا وراثت میں حصہ
۔۔ زوجہ (بیوی) ذوی الفروض کے حصوں میں سے سب سے کم حصے کی حق دار ، بنیادی وجہ
۔۔ وراثت میں تمام حصص تین دائروں میں منحصر نیز وراثت میں سب سے قریب ترین حق دار بیٹا اور مورث کا قائم مقام؛ حق داروں کی تفصیلات
۔۔ تین بنیادی فوائد
پیش کردہ ادارہ رحیمیہ علوم قرآنیہ ، لاہور ۔ پاکستان
https://www.rahimia.org/
https://web.facebook.com/rahimiainstitute/
203 ตอน